قد آورمسلم لیڈربابا صدیقی کا بہیمانہ قتل افسوسناک، مجرمین کو عبرتناک سزا دی جائے: مولانا بدرالدین اجمل
ای سی نیوز ڈیسک
13 اکتوبر 2024
ممبئی-: مہاراشٹر کی سیاست میں نمایاں مقام رکھنے والے سابق ریاستی وزیر ضیاء الدین بابا صدیقی کے بہیمانہ قتل پر اپنے رنج و الم کا اظہار کرتے ہوئے، آل انڈیا یونائیٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے قومی صدر و سابق رکن پارلیمنٹ نیز جمعیت علماۓ صوبہ آسام کے صدرمولانا بدرالدین اجمل نے اسے ملک و ملت کا عظیم نُقصان قرار دیا ہے۔مولانا اجمل نے کہا کہ بابا صدیقی ایک انسانیت نواز شخص تھے جو عوامی فلاح و بہبود، انسانی حقوق کے تحفظ، مذہبی ہم آہنگی اور معاشرتی انصاف کے لئے زندگی بھر سرگرم عمل رہے۔جب بھی ملت کو اُن کی ضرورت محسوس ہوئی وہ اُس کے لئے ہمہ تن تیار نظر آئے اور اپنی خدمات پیش کرنا باعث فخر سمجھتے تھے، وہ علماء کرام سے محبت کرنے والے اور ملی و فلاحی کاموں میں ہمیشہ پیش پیش رہنے والے شخص تھے۔وہ اپنے اخلاق اور خدمات کی وجہ سے دینی، سماجی، سیاسی، تجارتی اور فلمی دنیا کے افراد کے درمیان مقبول تھے۔
مولانا نے کہا کہ بابا صدیقی کے ساتھ مل کر کئی مرتبہ بہت سے سماجی اور فلاحی منصوبوں پر کام کرنے کا موقع ملا، میں نے اُنہیں ہمیشہ خدمت کے جذبہ سے سرشار پایا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یاد ہے کہ2005 میں جب ممبئی میں سیلاب نے تباہی مچائی تھی تب وہ ریاستی وزیر تھے، اُس وقت فدائے ملت حضرت مولانا سید اسعد مدنی نوراللہ مرقدہ کی سرپرستی میں ہم لوگ اپنی ٹیم کے ساتھ ریلیف کا کام کر رہے تھے تو بابا صدیقی اپنے عہدہ اور اسٹیٹس کی پرواہ کئے بغیر حضرت کی گاڑی کے ساتھ دوڑ دوڑ کر لوگوں کی دستگیری اور ان کی خدمات انجام دے رہے تھے جس سے انسانی خدمت کے تئیں ان کے جذبہ اور ان کے دل میں بزرگوں کیلئے احترام کا پتہ چلتا ہے، اسلئے ان کے قتل کی خبر سے دل مغموم ہے، اور ان کے انتقال کی وجہ سے مہاراشٹر کی مسلم سیاست میں ایک خلا کے احساس سے دل برداشتہ ہوں۔
دعاء ہے کہ اللہ ان کے حسنات کو قبول کرے، سیئات کو معاف کرے اور اہل خانہ کو صبر جمیل عطاکرے نیز ملت کو ان کا نعم البدل عطا کرے(آمین)۔مولانا نے مزید کہا کہ ممبئی کے باندرہ جیسے وی آئی علاقہ میں ریاست کے سابق وزیر، کئی مرتبہ کے ایم ایل اے اور سیاست اور تجارت کی دنیا میں ایک معتبر شناخت کے حامل بابا صدیقی پر اُن کی آفس کے سامنے فائرنگ کرکے قتل کیا جانا، یہاں کے قانونی نظم و نسق کی ناکامی اور بد معاشوں کے غنڈہ راج کی واضح کرنے کے لئے کافی ہے۔انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بابا صدیقی کے قاتلوں نیز اُن کے قتل کی سازش میں ملوث تمام افراد کی شناخت کرکے انہیں جلد از جلد پھانسی کی سزا دئیے جانے کو یقینی بنائے تاکہ یہ دوسروں کے لئے عبرت کا باعث بنے۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شہر کی معتبر اور بڑی شخصیات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے مؤثر اقدام کرے تاکہ کسی دوسرے شخص کو اس طرح کے خطرات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔