سپریم کورٹ کی جانب سے وقف ایکٹ کو لیکر ملی بڑی راحت
ای سی نیوز ڈیسک
17 اپریل 2025ء
سپریم کورٹ نے وقف ایکٹ 2025 کے حوالے سے اہم عبوری حکم جاری کیا ہے۔ عدالت نے واضح کیا ہے کہ اگلے احکامات تک وقف املاک کی حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ یعنی، فی الحال سب کچھ جوں کا توں رہے گا۔
اہم نکات:
– نئی تقرریوں پر پابندی: عدالت نے وقف ایکٹ کے تحت نئی تقرریوں پر عبوری طور پر روک لگا دی ہے۔
– صرف 5 پٹیشنرز عدالت میں: چیف جسٹس آف انڈیا نے حکم دیا کہ اگلی سماعت میں صرف پانچ رٹ پٹیشنرز ہی عدالت میں پیش ہوں گے، ہم کسی کو طئے نہیں کریں گے آپ لوگ ہی آپس میں خود فیصلہ کر لیں۔
– مرکزی حکومت کو 7 دن کی مہلت: سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو وقف ایکٹ پر جواب جمع کرنے کے لیے 7 دن کا وقت دیا ہے۔
– حکومتی یقین دہانی: مرکزی حکومت کے وکیل ایس جی مہتا نے عدالت کو بتایا کہ اگلی سماعت تک نہ تو کوئی نئی تقرری ہوگی اور نہ ہی وقف کی موجودہ حیثیت میں تبدیلی کی جائے گی۔
– جواب جمع کرنے کی مدت: مرکز کو 7 دن میں جواب دینا ہوگا، جبکہ دیگر فریقین کو سروس کے 5 دن کے اندر اپنا جواب جمع کرنا ہوگا۔
سپریم کورٹ نے وقف ایکٹ 2025 کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کے دوران یہ فیصلہ سنایا۔ عدالت نے تمام فریقین سے کہا ہے کہ وہ اپنے اعتراضات کو واضح کریں تاکہ معاملے کو جلد حل کیا جا سکے۔ فی الحال، وقف املاک سے متعلق کوئی بڑی تبدیلی نہیں ہوگی، اور عدالت مرکزی حکومت کے جواب کا انتظار کرے گی۔