موجودہ ہندوستان میں سب سے بڑا اچھوت کون؟
از ـ محمود احمد خاں دریابادی
ہم نے تو نہیں دیکھا مگر بزرگوں سے سُنا ضرور ہے کہ آزادی سے پہلے ریلوے اسٹیشن پر دو قسم کے پانی ملتے تھے، ہندو پانی، مسلم پانی، اسی طرح پنگھٹ اور کنویں وغیرہ بھی ہندو مسلم، اعلی اور ادنی ذاتوں کے لئے تقسیم تھے، ہندووں کے بھنگی، چماروں وغیرہ کی یہ مجال نہیں تھی کہ برھمنوں، ٹھاکروں کے کنویں سے پانی لے سکیں ـ ……….. مگر یہی چمار، کمھار، اعلی ذات کے لوگوں کے کھیتوں، کھلیانوں اور باغوں میں مزدوری کرتے تھے، پیڑوں سے آم، امرود وغیرہ توڑتے تھے، ان چماروں کے ہاتھ کا اگایا ہوا اناج اور ان کے توڑے ہوئے پھل تمام پنڈت، ٹھاکر وغیرہ بلا چھوت چھات کا خیال کئے مزے لے لے کر کھاتے تھے ـ
ملک آزاد ہوئے ستہتر برس ہوگئے، ڈاکٹر امبیڈکر وغیرہ کی کوششوں سے چھوا چھوت کے خلاف قانون بھی بن گیا،……… مگر………. کیا آپ یقین کریں گے کہ اب اُسی چھوا چھوت کا دائرہ بڑھ کر مسلمانوں تک آگیا ہے، سابقہ چھوا چھوت کو تو بظاہر انگریز سرکار کی سرپرستی حاصل نہیں تھی، مگر ہمارے آزاد ہندوستان کی موجودہ سرکار کھلے عام اِس چھوا چھوت کی سرپرستی فرمارہی ہے ـ
سب جانتے ہیں آج کل شمالی ہندوستان میں کانوڑ یاترا چل رہی ہے، اُس یاترا کے راستے میں پڑنے والی کئی ریاستوں نے اعلان کردیا ہے کہ راستے میں پڑنے والے تمام مسلم دوکانداروں کو اپنی دوکانوں پر اپنا اور اپنے یہاں کام کرنے والے افراد کے نام کا بورڈ لگاکر رکھنا چاہیئے، ………… صرف ہوٹل اور ڈھابوں تک بات ہوتی تو سمجھ میں آسکتا تھا کہ ممکن ہے کسی ہوٹل میں گوشت انڈا وغیرہ بھی بنتا ہو، جس سے یاتریوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوسکتے تھے ـ مگر افسوس ہمیں تب ہوا جب ہم نے ریڑھی لگاکر بیچنے والے کئی پھل فروشوں کو بھی اپنے نام کی تختی لگائے دیکھا ۔
آزادی سے پہلے جب کھلے عام چھوا چھوت کا رواج تھا تب تو سارے پنڈت،ٹھاکر،چماروں، بھنگیوں کے چھوئے ہوئے آم، امرود وغیرہ مزے سے کھاتے تھے، اب سے دوتین سال پہلے تک کانوڑ یاترا کے راستے میں مسلم تنظیمیں یاتریوں کے لئے شربت، پانی کا نظم کرتی تھیں، تمام کانوڑئے بے جھجھک اس کا بھی فائدہ اٹھاتے تھے ـ……….. اب کیا ہوا؟ ………. اب کیوں مسلمانوں کے چھوئے ہوئے پھل سے بھی دھرم بھرشٹ ہورہا ہے؟ …………. آخر دوتین سالوں کے اندر مسلمان بھنگیوں سے بدتر کیسے ہوگئے ؟ ؟
(مضمون نگارمولانامحمود احمد خاں دریابادی ممبئی کے مشہور سماجی کارکن اور آل انڈیا علماء کونسل کے جنرل سیکرٹری ہیں)
Wow, fantastic blog structure! How lengthy have you ever been blogging for? you make running a blog look easy. The total glance of your site is wonderful, let alone the content!