ڈھاکہ میں "جلسۂ اردو” کا انعقاد
"اردو بنگلہ دیش کی دوسری زبان ہے” — پروفیسر ڈاکٹر غلام ربانی
ای سی نیوز ڈیسک
01 دسمبر 2024
ڈھاکہ میں اردو زبان کے فروغ کی ایک نئی جہت سامنے آئی ہے۔ بزم حجت الاسلام، ڈھاکہ کے زیرِ اہتمام اور دارالعلم الاسلامیہ، اُتَّرا کی زیر سرپرستی مختلف ادوار میں کئی قابلِ ذکر سرگرمیاں انجام دی گئی ہیں اور یہ سلسلہ بحمداللہ آج بھی جاری ہے۔ اسی تسلسل میں، حال ہی میں "اردو ہفتہ” کے عنوان سے ایک ہفتہ طویل اردو کورس کا انعقاد کیا گیا، جس کا اختتام 27 نومبر 2024 کو "جلسۂ اردو” کے نام سے ایک عظیم الشان اجلاس عام ہوا۔
اس تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کرنے والوں میں ڈھاکہ یونیورسٹی کے شعبۂ اردو کے مایہ ناز پروفیسر اور "جنرل آف ڈھاکہ یونیورسٹی” کے مدیر، پروفیسر ڈاکٹر غلام ربانی صاحب شامل تھے۔ دیگر معزز مہمانوں میں دارالعلوم دیوبند کے مشہور فاضل، اردو کے نامور کاتب اور متعدد کتب کے مصنف، حضرت مولانا مفتی معروف مجیب صاحب کا نام بھی شامل ہے۔ مہمانوں نے "اردو ہفتہ” اور جلسۂ اردو کو بنگلہ دیش کی تاریخ میں ایک نمایاں اور قابل تقلید قدم قرار دیا۔
اردو دوست ایوارڈ کا اجراء
اردو زبان کے فروغ کی کاوشوں کو تسلیم کرتے ہوئے، بزم حجت الاسلام کی جانب سے "اردو دوست ایوارڈ” کا اجراء بھی کیا گیا۔ یہ ایوارڈ ان افراد کو دیا جائے گا جنہوں نے بنگالی ہونے کے باوجود اردو زبان وادب اور شاعری میں نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ اس سال یہ ایوارڈ مولانا افتخار الحق صاحب کو دیا گیا، جو صرف 25 سال کی عمر میں اردو زبان کو فروغ دینے میں نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ انہوں نے اردو شاعری کا ایک عمدہ مجموعہ تیار کیا اور کئی بنگالی سوانح کو اردو زبان میں ترجمہ کر کے اپنی مہارت کا مظاہرہ کیا۔
تقریب کا آغاز بزم حجت الاسلام، ڈھاکہ کے سرپرستِ اعلیٰ اور دارالعلم الاسلامیہ کے مدیر، حضرت مولانا مفتی حسین الہدی قاسمی کے افتتاحی کلمات سے ہوا۔ اجلاس کے اختتام پر مہمان خصوصی کو سپاس نامہ پیش کیا گیا اور شمالی بنگال سے تشریف لائے اردو زبان کے مصنف و شاعر، مولانا اشرف لطفی کی خدمات پر اظہارِ تشکر کیا گیا۔
تقریب میں ڈھاکہ کے اہلِ علم اور دانشوروں کی ایک بڑی تعداد شریک تھی، جو اردو زبان و ادب سے گہرا تعلق رکھتے ہیں۔ امید کی جاتی ہے کہ یہ جلسہ اردو زبان کے فروغ کے لیے ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوگا۔