جامعہ دارالعلوم قاسمیہ قاسم پور گڑھی میں یوم آزادی کےموقع پر ایک عظیم الشان رنگارنگ تقریب کا انعقاد
ای سی نیوز ڈیسک
15 اگست 2024
قاسمی ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ کے تحت قائم شدہ دینی و عصری تعلیم کا حسین سنگم جامعہ دارالعلوم قاسمیہ قاسم پور گڑھی ضلع بجنور یوپی میں آج بروز جمعرات صبح ۸ بجے سے ۱۰ بجے تک یوم آزادی کی مناسبت سے ایک پروقاررنگارنگ پروگرام منعقد کیا گیا، نظامت کے فرائض جامعہ ہذا کے مؤقر استاذ وناظم تعلیمات مفتی مشکور احمد قاسمی نے انجام دی، حضرت قاری محمد اکرام استاذ جامعہ ہذا نے تلاوت کلام اللہ کے ذریعہ پروگرام کا افتتاح کیا، اس موقع پر مدرسہ ہذا میں پڑھنے والے طلبہ وطالبات نے نہایت ہی خوبصورت اور دلکش انداز میں آزادئ ہند سے متعلق تاریخی واقعات ومعلومات، مجاہدین آزادی اور آزادئ ہند کے اصل ہیرو، ملک کی گنگا جمنی تہذیب وثقافت پر مبنی مختلف تقریریں، مکالمے، نظمیں اور ترانے پیش کرکے سامعین کو محظوظ کیا اور خوب داد وتحسین حاصل کی۔
مفتی مشکور احمد قاسمی نے اپنے خصوصی خطاب میں جنگ آزادی میں مسلمانوں کے کردار اور علماء کرام کے اہم کارناموں کو بیان کرتے ہوئے آزادئ ہند کی اصل تاریخ پر روشنی ڈالی، انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ: "ہم اٹھہتر سالوں سے یہ دن جشن کے طور پر مناتے آرہے ہیں، لیکن یہ جشن حقیقی معنیٰ میں جشن اس وقت کہلا ئیگا جب ملک میں رہنے والے ہر طبقے اور ہر مذہب کے ماننے والوں کو وہ آزادی میسر ہو جس کو حاصل کرنے کے لئے ہمارے بزرگوں نے نہ اپنی جان کی پرواہ کی اور نا ہی اپنے مال کی، جس آزادی کو حاصل کرنے کے لئے انگریزوں کا مقابلہ کرتے ہوئے لاکھوں مسلمانوں اور علماء نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، لیکن افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑرہا ہے کہ آج ہمیں اس آزادی سے محروم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ملک کا برسر اقتدار طبقہ اقلیت کو پھر سے غلامی کی طرف دھکیلنے کی کوشش میں لگا ہوا ہے، اور پورے ملک میں نفرت کی آگ بھڑکائی جارہی ہے، ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو پاش پاش کیا جارہاہے، ملک کا بر سر اقتدار طبقہ طاقت واقتدار کے زعم میں یہ خواب دیکھ رہا ہے کہ اس ملک کی اقلیتوں کو پھر سے غلام بنا لیا جائے، لیکن ان کا یہ خواب کبھی شرمندۂ تعبیر نہیں ہوسکتا، ان شاءاللہ”
مفتی صاحب نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ: "مسلمانوں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے، بلکہ ہمت واستقلال کے ساتھ اس نفرت کا مقابلہ اپنے اخلاق وکردار اور محبت و پیار سےکرنے کی ضرورت ہے، فرقہ پرست طبقہ کا خواب شرمندۂ تعبیر نہیں ہونے دینا ہے، اور در حقیقت یہ حالات ہمیں اس بات کی دعوت دے رہے ہیں کہ ہم اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کی طرف متوجہ ہوں، اس اللّٰہ سے پر امید ہوں جس نے عاد و ثمود اور فرعون جیسی قوموں کے غرور کو خاک میں ملادیا، آج بھی وہی اللہ ہے، بس ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اس کے بن جائیں۔”
اس موقع پر پروگرام پیش کرنے والے جامعہ ہذا کے طلبہ وطالبات کو معزز مہمانان کرام کے ہاتھوں مختلف تشجیعی وتحسینی انعامات سے نوازا گیا اور طلبہ کی خوب پذیرائی اور حوصلہ افزائی کی گئی۔
آخر میں حضرت ناظم جلسہ نے پروگرام میں شرکت کرنے والے تمام سامعین کا تہ دل سے شکریہ اداء کیا اور دعائیہ کلمات پر مجلس کا اختتام فرمایا۔
پروگرام کے انعقاد میں اہم کردار اداء کرنے والےمدرسہ ہذا کے اہم ذمہ داران میں جناب حافظ رضاحسین صاحب، مفتی مشکور قاسمی صاحب ،قاری محمد اکرام صاحب استاذ مدرسہ ہذا، جناب تنویر احمد ٹینٹ والے، حافظ محمد عاقب خادم مدرسہ ہذا کے نام قابل ذکر ہیں۔