قوتِ گویائی خدا کا انمول عطیہ ہے، جو انسان کو دیگر مخلوقات سے ممتاز کرتا ہے
آئی پی ایس بوکھرا، سیتامڑھی کی سالانہ تقریب و سہ لسانی تقریری مقابلے میں معاذ مدثر قاسمی کا طلبہ سے خطاب
ای سی نیوز ڈیسک
سیتامڑھی، بہار: 26 اپریل 2025، ہفتہ کی شب انڈین پبلک اسکول (IPS)، بوکھرا، سیتامڑھی میں سالانہ تقریب کا شاندار انعقاد عمل میں آیا، جس میں تعلیمی، ثقافتی اور تقریری سرگرمیوں کا حسین امتزاج دیکھنے کو ملا۔ اس موقع پر الحبیب انگلش میڈیم اسکول، مولانگر کے ڈائریکٹر معاذ مدثر قاسمی نے ادارے کے پرنسپل مولانا حماد خلیق کی دعوت پر بطور مہمانِ اعزازی شرکت کی۔
معاذ مدثر قاسمی اپنے برادرِ مکرم مبشر مظاہری اور اپنے ادارہ جامعۃ الحبیب مولانگر کے دو معزز اساتذہ، مولانا امانت علی مظاہری اور مولانا پرویز قاسمی کے ہمراہ اس بامقصد اور بامعنی پروگرام میں شرکت کی۔
پروگرام میں بچوں نے نہایت دلکش انداز میں ثقافتی پیشکش کا مظاہرہ کیا۔ ساتھ ہی سہ لسانی تقریری مقابلہ (اردو، سنسکرت، انگریزی) کا انعقاد بھی ہوا، جس نے سامعین کو بے حد متاثر کیا۔
انگریزی تقریری مقابلے میں معاذ مدثر قاسمی کو جج کی حیثیت سے ذمہ داری دی گئی، جبکہ ان کے ساتھ مبشر مظاہری اور علاقے کے معروف اسکول "ٹائنی ٹوس” کے ذمہ دار جناب نوشاد صاحب بھی بطور حکم شریک تھے۔ اردو مسابقے میں حکم کی ذمہ داری جامعۃ الحبیب کے اساتذہ، مولانا امانت علی اور مولانا پرویز قاسمی کو سونپی گئی۔
قابلِ توجہ بات یہ رہی کہ اس مقابلے میں مسلم و غیر مسلم تمام طلبہ نے زبانوں کی حدود سے بلند ہو کر بھرپور شرکت کی۔ غیر مسلم طالبات نے اردو میں شستہ زبان اور فصیح لہجے کے ساتھ تقاریر کرکے سامعین کو حیرت میں ڈال دیا، وہیں مسلم طلبہ نے سنسکرت زبان میں تقریر کرکے یہ ثابت کر دیا کہ زبان کسی مذہب یا قوم کی جاگیر نہیں بلکہ علم اور اظہار کا مشترکہ وسیلہ ہے، جسے تعصب سے بالاتر ہو کر اپنایا جانا چاہیے۔
معاذ مدثر قاسمی نے حسب روایت انگریزی تقریری مقابلے کے اختتام پر اپنے تاثرات پیش کیے۔ انہوں نے طلبہ کو قوتِ گویائی کی نعمت کا احساس دلایا اور کہا کہ یہ اللہ تعالیٰ کا ایک ایسا انمول عطیہ ہے جو انسان کو دیگر مخلوقات سے ممتاز کرتا ہے۔ انہوں نے تاریخ کی چند شخصیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بہت سے افراد نے اپنی مؤثر تقریر اور گفتار کے ذریعے تاریخ کا رخ بدل دیا۔ طلبہ کو مشورہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دورانِ تعلیم اپنے اظہار کو سنواریں، اور ایسے مواقع سے فائدہ اٹھا کر کم وقت میں مؤثر انداز سے اپنی بات کہنے کا فن سیکھیں۔ زبان کو ہمیشہ مثبت اور تعمیری مقاصد کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔
آخر میں انہوں نے ادارے کے محنتی اساتذہ، نظم و نسق کو سنبھالنے والی انتظامیہ، اور باصلاحیت طلبہ کا دل کی گہرائی سے شکریہ ادا کیا، جنہوں نے اس تقریب کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے تمام شرکاء کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: "آپ سب واقعی قابلِ فخر ہیں، ماشاءاللہ!”
اس باوقار تقریب میں علاقے کے متعدد اسکولوں کے ذمہ داران، معزز شخصیات اور سرکاری افسران، جیسے ایم ایل اے مکیش کمار اور ایس ڈی ایم اشتیاق انصاری نے بھی شرکت کی۔ ان شخصیات نے اس نوعیت کی تقریبات کو علاقے کی تعلیمی و تہذیبی ترقی کے لیے نہایت اہم قرار دیا۔
We’re a group of volunteers and starting a new scheme in our community. Your site offered us with valuable info to work on. You have done an impressive job and our entire community will be thankful to you.