رسم و رواج کے اسیر نسبتا ترقی میں پیچھے رہ جاتے ہیں!

Eastern
Eastern 5 Min Read 80 Views
5 Min Read

رسم و رواج کے اسیر نسبتا ترقی میں پیچھے رہ جاتے ہیں!

مدثر احمد قاسمی

وہ رسم و رواج جس کی شریعت میں کوئی بنیاد نہ ہو، پائیدار خوشی اور قلبی اطمینان کی وجہ نہیں بن سکتے۔اس وجہ سے کہ اگر وہ شریعت کے حکم کے مطابق نہیں ہیں تو وہ بدعت کے زمرے میں آئیں گے اور ایک حدیث کے مطابق ہر بدعت گمراہی ہے۔رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ”حمدوثنا اور صلوۃ و سلام کے بعد، سب سے بہترین کلام، اللہ کی کتاب ہے، اور بہترین طریقہ محمد صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا طریقہ ہے، بدترین امور وہ ہیں جو نئے جاری کیے جائیں، اور ہر بدعت گمراہی ہے۔ (مسلم) ہر صاحب عقل بآسانی یہ بات سمجھ سکتا ہے کہ گمراہی والے اعمال نہ ہی حقیقی خوشی دے سکتے ہیں اور نہ ہی قلبی سکون۔

رسم و رواج کے اسیر نسبتا ترقی میں پیچھے رہ جاتے ہیں!
Advertisement

جب ہم گمراہی کے اسباب پر غور کرتے ہیں تو سب سے پہلی چیز جو ہمارے سامنے آتی ہے وہ جہالت ہے۔انسانی سماج کا یہی وہ عنصر ہے جس نے ہر زمانے میں انسانوں کو گمراہ کیا ہے اور پھر وہ رسم و رواج کے جال میں پھنستے گئے ہیں۔ اس باب کا ہمیشہ سے ایک عجیب و غریب پہلو یہ رہا ہے کہ جہالت اور گمراہی کو کچھ نام نہاد پڑھے لکھے لوگوں کی سرپرستی حاصل رہی ہے اور اس طبقے کا واحد مقصد مال اور جاہ و جلال کا حصول رہا ہے۔ ایسے ہی گمراہی کو ہوا دینے والے لوگوں کے بارے میں قرآن مجید میں مندرجہ ذیل تفصیل موجود ہے:

"جس دن ان کے چہرے دوزخ میں اُلٹا دیئے جائیں گے، اس دن وہ کہیں گے : اے کاش ! ہم نے اللہ کی اوراس کے رسول کی فرمانبرداری کی ہوتی۔اور وہ کہیں گے : اے ہمارے پررودگار ! ہم نے تو اپنے سرداروں اور بڑوں کی مان لی تھی ، تو انھوں نے ہی ہمیں گمراہ کردیا تھا۔ پروردگار ! آپ ان کو دوہرا عذاب دیجئے اور ان کو خوب پھٹکاریئے۔” (سورہ احزاب: 66,67, 68)

رسم و رواج کے معاملے میں گمراہی کی وجہ جو بھی ہو، گمراہ ہونے والوں کو دوہرا نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ ایک نقصان تو دنیاوی ہے کہ رسم و رواج کا بوجھ انسان کی زندگی کو بوجھل بنا دیتا ہے اور وہ حقیقی خوشی اور اطمینان کو ترستے ہیں۔ دوسرا نقصان جو کہ بڑا نقصان ہے وہ آخرت کی زندگی کا نقصاں ہے۔ ہر شخص کو اپنی گمراہی کے بقدر سزا کا سامنا ہوگا, جس کی سختی کا تصور بھی ہم نہیں کر سکتے۔

رسم و رواج کے اسیر لوگوں کا جب ہم دنیاوی ترقیاتی جائزہ لیتے تو ہم یہ پاتے ہیں کہ عموما وہ لوگ جو مذہب کے نام پر بد عقیدگی کے شکار ہوتے ہیں اور بے بنیاد چیزوں کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیتے ہیں وہ نسبتا ترقی میں دوسروں سے پیچھے ہوتے ہیں۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ اس صورت حال کے بعد بھی وہ اپنی زبوں حالی کے اسباب پر سنجیدہ غور نہیں کرتے اور نسل در نسل رسم و رواج اور گمراہی کی وراثت کو آگے بڑھاتے ہیں۔

رسم و رواج کے تعلق سے ایک اہم بات ہمیں یہ سمجھنی چاہیئے کہ ہم آنکھ بند کرکے اس پر عمل کر نے کے بجائے اس کو ہہلے شریعت کی کسوٹی پر پر رکھیں؛ اگر اس کی بنیاد ہمیں شریعت کے ماخذ میں مل جائے تو ہم اسے اپنا لیں، بصورت دیگر اس سے جان چھڑائیں اور صحیح راستے کو اپنائیں۔

رسم و رواج کے اسیر نسبتا ترقی میں پیچھے رہ جاتے ہیں!
Advertisement

رسم و رواج اور گمراہی کے تعلق سے ایک چونکا دینے والی حقیقت یہ بھی ہے کہ کچھ لوگ جاننے کے باوجود محض اپنے آس پاس کے لوگوں کے دباؤ میں یا رسم و رواج کو چھوڑنے پر طعنہ سننے کے ڈر سے بھی اپنے آپ کو گمراہی سے آزاد نہیں کراپاتے۔ ایسے لوگوں کی گمراہی اس وجہ سے بھی زیادہ قابل مواخذہ ہے کہ وہ جان بوجھ کر ایسا کرتے ہیں۔

خلاصہ یہ ہے کہ ہم اپنی زندگی کا ایک اصول بنالیں کہ ہم کوئی ایسا کام نہیں کریں گے جس کی اصل کتاب وسنت میں نہ ہو،جو صحابہؓ، تابعین اور تبع تابعین کے دورکے بعد ہوا ہو اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے کرنے کی اجازت منقول نہ ہو؛ نہ قولا، ًنہ فعلاً، نہ صراحتاً اورنہ اشارۃً۔

Share This Article
Leave a comment

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Trending News

اے شہر آرزو تجھے کہتے ہیں الوداع

اے شہر آرزو تجھے کہتے ہیں الوداع (دو روزہ MOM (مرکز آن

Eastern Eastern

نئے حالات میں مرکز المعارف کا ایک اور انقلابی اقدام

نئے حالات میں مرکز المعارف کا ایک اور انقلابی اقدام محمد عبید

Eastern Eastern

مدارس میں بنیادی تعلیم کی بہتری ممکن، مگر خودمختاری میں مداخلت نہیں: سپریم کورٹ

مدارس میں بنیادی تعلیم کی بہتری ممکن، مگر خودمختاری میں مداخلت نہیں:

Eastern Eastern

مہاوکاس اگھاڑی یا مہایوتی؟ مہاراشٹر میں کون لے جائے گا بازی

مہاوکاس اگھاڑی یا مہایوتی؟ مہاراشٹر میں کون لے جائے گا بازی محمد

Eastern Eastern

حضرت سلمان فارسی دین فطرت کی تلاش میں

حضرت سلمان فارسی دین فطرت کی تلاش میں محمد توقیر رحمانی اسلام

Eastern Eastern

حق و باطل کی  معرکہ آرائی  روز اول  سے ہے

حق و باطل کی  معرکہ آرائی  روز اول  سے ہے محمد توقیر

Eastern Eastern

Quick LInks

عصری اداروں میں مدرسے کے طلبہ کی مایوسی: ایک حقیقت پر مبنی جائزہ

عصری اداروں میں مدرسے کے طلبہ کی مایوسی: ایک حقیقت پر مبنی

Eastern Eastern

ٹرمپ کی جیت اور فلسطین کے حوالے سے کچھ خدشات

ٹرمپ کی جیت اور فلسطین کے حوالے سے کچھ خدشات خورشید عالم

Eastern Eastern

_جی نہ چاہے تھا أسے چھوڑ کے آنے کو! _

_جی نہ چاہے تھا أسے چھوڑ کے آنے کو! _ از :

Eastern Eastern