وہ ایک کتاب سے ڈرتے ہیں

Eastern
Eastern 4 Min Read 1 View
4 Min Read

وہ ایک کتاب سے ڈرتے ہیں

از: مولانا محمد برہان الدین قاسمی

 قرآن کریم اللہ کی طرف سے ارسال کردہ ایک کتاب ہے، جو اس کائنات اور اس سے آگے تمام موجودات کا رب ہے، جس میں تمام انسانوں کے لیے غور و فکر کرنے کی کھلی دعوت اور واضح پیغامات ہیں۔ لفظ قرآن کا معنی ہی "بار بار پڑھنا یا تلاوت کرنا ہے”۔  ائےلوگو! اسے پڑھو، اپنی ‘وحشی طاقت’ دکھانے کے لیے اسے مت جلاؤ۔

جب کوئی بد دماغ انسان، کسی مذہبی کتاب کو جلاتا ہے یا اس کی بے حرمتی کرتا ہے، چاہے وہ کتاب قرآن مجید ہو، تورات ہو، انجیل ہو یا وید و پوران، ہم مسلمانوں کو ایسے اعمال سے بے حد تکلیف پہنچتی ہے. اپنے مذہب اور مذہبی اقدار سے بے انتہا محبت کرنے کی وجہ سے یا دوسروں کے مذہب کے احترام میں، ہم اپنے سینوں میں زخم کھاتے ہیں، جب کوئی بے غیرت کسی مذہبی شخصیت یا دیوتا کی بے عزتی یا ان کو بدنام کرنے کی کوشش کرتا ہے، چاہے ہم اس پر ایمان رکھتے ہیں یا ہم ان سے مذہبی طور پر دور رہتے ہیں۔ ہم نہ ڈرتے ہیں اور نہ ہی اپنی جان کی پرواہ کرتے ہیں، بہر حال، ہم قرآن مقدس اور پیغمبر اعظم (صلعم) کی محبتوں کو اپنے دلوں میں سجائے رکھتے ہیں۔ ہم قرآن کی تعلیمات پر یقین رکھتے ہیں جو یہ اعلان کرتا ہے، "اے کافرو! تمہارے پاس تمہارا دین ہے اور میرے پاس میرا دین”۔

 یورپ، مغرب اور یہ نسل پرست سویڈن، نام نہاد ‘آزادی رائے’ کی آڑ میں جرائم کی افزائش کر رہے ہیں۔ وہ گیدڑ، بھیس بدل کر اس دنیا کے تمام امن پسند لوگوں کے لیے پریشانی کا باعث بن رہے ہیں۔ اس وقت دنیا بھر میں اسلام دشمنی (اسلامو فوبیا) ناجائز اور جلد شہرت پانے کا ایک آسان ذریعہ بن گیا جو مشرق اور مغرب دونوں میں یکساں ہے۔ ان کو قرآن سے، برقعہ سے، ٹوپی سے، ڈاڑھی سے، مسجدوں کے مینار سے اور مسلمانوں کے نماز سےڈر لگتا ہے. اسلام، بغیر تلوار کے، ان کے گھروں میں راج کرنے لگا جسے وہ وحشت میں مبتلا ہیں.

ابھی 28 جون 2023 کو سویڈن میں (عید الاضحٰی کے دن) کورٹ کی اجازت اور حکومتی حفاظت میں قرآن کو جلائے جانے کا واقعہ اور اس سے پہلے ڈنمارک اور فرانس و غیرہ میں اسی پاگل پن کے واقعات نے جھوٹے مغربی ‘اقداروں’ کو بری طرح سے بے نقاب کر دیا ہے۔ میرے نزدیک وہ فکری طور پر دیوالیہ پن کے شکار اور اخلاقی طور پر غرق ہو چکے ہیں.

ہم یہ اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ آپ کا اس کائنات کےخالق کے "پیغام” کی بے حرمتی اس کے عاشقین کے لیے اس کو کم اہم یا اس کی طاقت اور عزت کو کم نہیں کرتی ہے۔ یہ آپ ہی ہیں جنہوں نے 21ویں صدی کے اس عالمی نظام میں اپنے آپ کو ایک غیر مہذب اور کم فہم انسان کے طور پر رسوا کیا ہے۔ یہ آپ ہی ہیں جو خود اچھے انسان میں تبدیل ہونے سے ڈرتے ہیں، اگر آپ صرف نفرت اور حسد سے پاک ہو کر اس کتاب کو پڑھنا شروع کردیں۔  قرآن ایک آسمانی نقارہ ہے، میں آپ کو چیلنج کرتا ہوں کہ اگر آپ میں ہمت ہے تو اسے پڑھ کر دکھائیں۔

————————————-

Share This Article
Leave a comment

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Trending News

اے شہر آرزو تجھے کہتے ہیں الوداع

اے شہر آرزو تجھے کہتے ہیں الوداع (دو روزہ MOM (مرکز آن

Eastern Eastern

نئے حالات میں مرکز المعارف کا ایک اور انقلابی اقدام

نئے حالات میں مرکز المعارف کا ایک اور انقلابی اقدام محمد عبید

Eastern Eastern

مدارس میں بنیادی تعلیم کی بہتری ممکن، مگر خودمختاری میں مداخلت نہیں: سپریم کورٹ

مدارس میں بنیادی تعلیم کی بہتری ممکن، مگر خودمختاری میں مداخلت نہیں:

Eastern Eastern

مہاوکاس اگھاڑی یا مہایوتی؟ مہاراشٹر میں کون لے جائے گا بازی

مہاوکاس اگھاڑی یا مہایوتی؟ مہاراشٹر میں کون لے جائے گا بازی محمد

Eastern Eastern

حضرت سلمان فارسی دین فطرت کی تلاش میں

حضرت سلمان فارسی دین فطرت کی تلاش میں محمد توقیر رحمانی اسلام

Eastern Eastern

حق و باطل کی  معرکہ آرائی  روز اول  سے ہے

حق و باطل کی  معرکہ آرائی  روز اول  سے ہے محمد توقیر

Eastern Eastern

Quick LInks

عصری اداروں میں مدرسے کے طلبہ کی مایوسی: ایک حقیقت پر مبنی جائزہ

عصری اداروں میں مدرسے کے طلبہ کی مایوسی: ایک حقیقت پر مبنی

Eastern Eastern

ٹرمپ کی جیت اور فلسطین کے حوالے سے کچھ خدشات

ٹرمپ کی جیت اور فلسطین کے حوالے سے کچھ خدشات خورشید عالم

Eastern Eastern

_جی نہ چاہے تھا أسے چھوڑ کے آنے کو! _

_جی نہ چاہے تھا أسے چھوڑ کے آنے کو! _ از :

Eastern Eastern