وہ ایک کتاب سے ڈرتے ہیں
از: مولانا محمد برہان الدین قاسمی
قرآن کریم اللہ کی طرف سے ارسال کردہ ایک کتاب ہے، جو اس کائنات اور اس سے آگے تمام موجودات کا رب ہے، جس میں تمام انسانوں کے لیے غور و فکر کرنے کی کھلی دعوت اور واضح پیغامات ہیں۔ لفظ قرآن کا معنی ہی "بار بار پڑھنا یا تلاوت کرنا ہے”۔ ائےلوگو! اسے پڑھو، اپنی ‘وحشی طاقت’ دکھانے کے لیے اسے مت جلاؤ۔
جب کوئی بد دماغ انسان، کسی مذہبی کتاب کو جلاتا ہے یا اس کی بے حرمتی کرتا ہے، چاہے وہ کتاب قرآن مجید ہو، تورات ہو، انجیل ہو یا وید و پوران، ہم مسلمانوں کو ایسے اعمال سے بے حد تکلیف پہنچتی ہے. اپنے مذہب اور مذہبی اقدار سے بے انتہا محبت کرنے کی وجہ سے یا دوسروں کے مذہب کے احترام میں، ہم اپنے سینوں میں زخم کھاتے ہیں، جب کوئی بے غیرت کسی مذہبی شخصیت یا دیوتا کی بے عزتی یا ان کو بدنام کرنے کی کوشش کرتا ہے، چاہے ہم اس پر ایمان رکھتے ہیں یا ہم ان سے مذہبی طور پر دور رہتے ہیں۔ ہم نہ ڈرتے ہیں اور نہ ہی اپنی جان کی پرواہ کرتے ہیں، بہر حال، ہم قرآن مقدس اور پیغمبر اعظم (صلعم) کی محبتوں کو اپنے دلوں میں سجائے رکھتے ہیں۔ ہم قرآن کی تعلیمات پر یقین رکھتے ہیں جو یہ اعلان کرتا ہے، "اے کافرو! تمہارے پاس تمہارا دین ہے اور میرے پاس میرا دین”۔
یورپ، مغرب اور یہ نسل پرست سویڈن، نام نہاد ‘آزادی رائے’ کی آڑ میں جرائم کی افزائش کر رہے ہیں۔ وہ گیدڑ، بھیس بدل کر اس دنیا کے تمام امن پسند لوگوں کے لیے پریشانی کا باعث بن رہے ہیں۔ اس وقت دنیا بھر میں اسلام دشمنی (اسلامو فوبیا) ناجائز اور جلد شہرت پانے کا ایک آسان ذریعہ بن گیا جو مشرق اور مغرب دونوں میں یکساں ہے۔ ان کو قرآن سے، برقعہ سے، ٹوپی سے، ڈاڑھی سے، مسجدوں کے مینار سے اور مسلمانوں کے نماز سےڈر لگتا ہے. اسلام، بغیر تلوار کے، ان کے گھروں میں راج کرنے لگا جسے وہ وحشت میں مبتلا ہیں.
ابھی 28 جون 2023 کو سویڈن میں (عید الاضحٰی کے دن) کورٹ کی اجازت اور حکومتی حفاظت میں قرآن کو جلائے جانے کا واقعہ اور اس سے پہلے ڈنمارک اور فرانس و غیرہ میں اسی پاگل پن کے واقعات نے جھوٹے مغربی ‘اقداروں’ کو بری طرح سے بے نقاب کر دیا ہے۔ میرے نزدیک وہ فکری طور پر دیوالیہ پن کے شکار اور اخلاقی طور پر غرق ہو چکے ہیں.
ہم یہ اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ آپ کا اس کائنات کےخالق کے "پیغام” کی بے حرمتی اس کے عاشقین کے لیے اس کو کم اہم یا اس کی طاقت اور عزت کو کم نہیں کرتی ہے۔ یہ آپ ہی ہیں جنہوں نے 21ویں صدی کے اس عالمی نظام میں اپنے آپ کو ایک غیر مہذب اور کم فہم انسان کے طور پر رسوا کیا ہے۔ یہ آپ ہی ہیں جو خود اچھے انسان میں تبدیل ہونے سے ڈرتے ہیں، اگر آپ صرف نفرت اور حسد سے پاک ہو کر اس کتاب کو پڑھنا شروع کردیں۔ قرآن ایک آسمانی نقارہ ہے، میں آپ کو چیلنج کرتا ہوں کہ اگر آپ میں ہمت ہے تو اسے پڑھ کر دکھائیں۔
————————————-