بلڈوزر کاروائی پر سپریم کورٹ کا تبصرہ حوصلہ افزا و خوش آئند اور جمعیت علمائے ہند کے اقدامات قابل ستائش

Eastern
Eastern 6 Min Read 29 Views
6 Min Read

بلڈوزر کاروائی پر سپریم کورٹ کا تبصرہ حوصلہ افزا و خوش آئند اور جمعیت علمائے ہند کے اقدامات قابل ستائش

( مولانا ڈاکٹر ) ابوالکلام قاسمی شمسی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔
ہندوستان  ایک جمہوری ملک ہے ، اس میں آئین کو بالا دستی حاصل ہے ، یہاں ہر شہری کے ساتھ حکومت پر بھی آئین کی پابندی لازم ہے ، ملک کے آئین نے آئین کے تحت رہتے ہوئے ہر شہری کو جان ، مال ،عزت و آبرو کے تحفظ اور باعزت زندگی گذارنے کا حق دیا ہے ، ملک کے آئین نے آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے حق تلقی کے خلاف آواز بلند کرنے کا حق بھی دیا ہے ، اس کے علاؤہ حق تلفی ، نا انصافی اور ظلم کے خلاف ملک کے آئین نے قانونی چارہ جوئی کا بھی حق دیا ہے۔

موجودہ وقت میں ملک کے بعض صوبہ میں ایک خاص طبقہ مسلم اقلیت کے لوگوں کے خلاف نفرت کا ماحول پیدا کردیا گیا ہے ، مآب لنچنگ ، فرقہ وارانہ تشدد اور ظلم و ستم کے ذریعہ ان کو نشانہ بنایا جارہا ہے ، افسوس کی بات یہ ہے کہ حکومت بھی عدل و انصاف کے بجائے ظالموں کا ساتھ دے رہی ہے ، اور یکطرفہ کاروائی کر رہی ہے ، مختلف قسم کے الزامات لگا کر بے قصور لوگوں کے گھر بلڈوزر سے منہدم کئے جارہے ہیں ، ہر طرف مایوسی پائی جارہی ہے ، ابھی بھی یہ سلسلہ جاری ہے ، حکومت نے بغیر الزام ثابت ہوئے یک طرفہ بلڈوزر کی کاروائی کر کے بے قصور مسلم سماج کے لوگوں کے گھر کو منہدم کردیا ، اور یہ سلسلہ تقریبا گزشتہ سات برسوں سے جاری ہے۔

بلڈوزر کاروائی پر سپریم کورٹ کا تبصرہ حوصلہ افزا و خوش آئند اور جمعیت علمائے ہند کے اقدامات قابل ستائش
Advertisement

بلڈوزر کی کاروائی یکطرفہ کی جارہی ہے ، وہ بھی صرف الزام کی بنیاد پر ، اس طرح یہ نا انصافی پر مبنی کاروائی ہے ، یہ کاروائی اقلیتوں اور کمزور طبقات کے خلاف ایک سازش ہے ، جس کی وجہ سے مسلم اقلیت کے لوگوں میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔ بلڈوزر کی کاروائی سے تنگ آکر مظلوم لوگوں نے اور ملک کی بڑی تنظیم جمعیت علمائے ہند دونوں تنظیموں نے سپریم کورٹ میں چارہ جوئی کی ، خبر کے مطابق سپریم کورٹ نے جمعیت علمائے ہند و دیگر کی عرضیوں پر سماعت کرتے ہوئے یہ واضح کیا کہ کسی قسم کی بلڈوزر کی کاروائی غیر قانونی ہے ، اگر کوئی قصور وار ہے تب بھی گھر پر بلڈوزر نہیں چلایا جا سکتا ہے ، سپریم کورٹ نے ایک خاص طبقہ کے خلاف بلڈوزر کاروائی پر سخت برہمی کا اظہار کیا ، اور بلڈوزر کاروائی کے خلاف ملک گیر رہنما خطوط جاری کرنے کا عندیہ دیا ہے۔  سپریم کورٹ کا یہ تبصرہ خوش آئند اور حوصلہ افزا ہے ، موجودہ وقت میں اقلیتوں اور کمزور لوگوں کا بھروسہ عدلیہ پر ہے ، اس لئے سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے کہ اس غیر قانونی کاروائی پر روک لگائے اور آئندہ اس طرح کی کاروائی نہ ہو اس کو یقینی بنائے۔

بلڈوزر کاروائی کے خلاف جمعیتِ علمائے ہند کا اقدام قابل ستائش ہے ، جمعیت علمائے ہند نے ہر مصیبت کے موقع پر ملت کی مدد کی ہے ، جس کی وجہ سے اس پر عوام و خواص کا اعتماد ہے ، بلڈوزر کے خلاف کاروائی نے اس تنظیم کے وقار کو مزید بلند کیا ہے ، توقع ہے کہ آئندہ بھی ملی تنظیمیں بالخصوص جمعیت علمائے ہند ملک کے آئین کی روشنی میں اقلیت اور کمزور لوگوں پر کی گئی غیر قانونی کاروائی کے خلاف بڑھ کر کام کرے گی۔

بلڈوزر کاروائی پر سپریم کورٹ کا تبصرہ حوصلہ افزا و خوش آئند اور جمعیت علمائے ہند کے اقدامات قابل ستائش
اس موقع پر اقلیتوں اور کمزور طبقات بالخصوص مسلم سماج کے لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ آپسی اتحاد کا مظاہرہ کریں ، اپنے حقوق کے تحفظ کے لئے بیدار رہیں ، اپنے خلاف ظلم کا حل ملک کے آئین میں تلاش کریں ، اور کسی قسم کی ناانصافی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا راستہ اختیار کریں۔

موجودہ وقت فتنہ کا ہے ، ایسے وقت میں مسلم سماج کے لوگوں کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ، خاص طور پر مسلمانوں کو مشتعل کر نے کے لئے طرح طرح کی سازشیں کی جارہی ہیں، تاکہ انہیں قانون کی نظر میں مجرم بنادیا جائے ، اس لئے ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم خود اس طرح کی سازشوں سے ہوشیار رہیں ، کوئی ایسا کام نہ کریں جس سے کوئی دشواری پیش آئے ، خدا نخواستہ کوئی دشواری پیش آ جائے ، تو ملک کے آئین کی روشنی میں حل تلاش کریں ، اور قانونی چارہ جوئی کے ذریعہ اس کا مقابلہ کریں ، اللہ تعالیٰ حفاظت فرمائے! آمین

(مضمون نگار ڈاکٹر ابو الکلام قاسمی شمسی مومن کانفرنس اور آل انڈیا ملی کونسل، بہار کے نائب صدر، مجلسِ شوریٰ امارت شرعیہ، پٹنہ کے رکن اور مدرسہ اسلامیہ شمس الہدیٰ،پٹنہ کے سابق پرنسپل ہیں۔)

Share This Article
Leave a comment

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Trending News

اے شہر آرزو تجھے کہتے ہیں الوداع

اے شہر آرزو تجھے کہتے ہیں الوداع (دو روزہ MOM (مرکز آن

Eastern Eastern

نئے حالات میں مرکز المعارف کا ایک اور انقلابی اقدام

نئے حالات میں مرکز المعارف کا ایک اور انقلابی اقدام محمد عبید

Eastern Eastern

مدارس میں بنیادی تعلیم کی بہتری ممکن، مگر خودمختاری میں مداخلت نہیں: سپریم کورٹ

مدارس میں بنیادی تعلیم کی بہتری ممکن، مگر خودمختاری میں مداخلت نہیں:

Eastern Eastern

مہاوکاس اگھاڑی یا مہایوتی؟ مہاراشٹر میں کون لے جائے گا بازی

مہاوکاس اگھاڑی یا مہایوتی؟ مہاراشٹر میں کون لے جائے گا بازی محمد

Eastern Eastern

حضرت سلمان فارسی دین فطرت کی تلاش میں

حضرت سلمان فارسی دین فطرت کی تلاش میں محمد توقیر رحمانی اسلام

Eastern Eastern

حق و باطل کی  معرکہ آرائی  روز اول  سے ہے

حق و باطل کی  معرکہ آرائی  روز اول  سے ہے محمد توقیر

Eastern Eastern

Quick LInks

عصری اداروں میں مدرسے کے طلبہ کی مایوسی: ایک حقیقت پر مبنی جائزہ

عصری اداروں میں مدرسے کے طلبہ کی مایوسی: ایک حقیقت پر مبنی

Eastern Eastern

ٹرمپ کی جیت اور فلسطین کے حوالے سے کچھ خدشات

ٹرمپ کی جیت اور فلسطین کے حوالے سے کچھ خدشات خورشید عالم

Eastern Eastern

_جی نہ چاہے تھا أسے چھوڑ کے آنے کو! _

_جی نہ چاہے تھا أسے چھوڑ کے آنے کو! _ از :

Eastern Eastern