19 ستمبر کو یوم دعا سے وقف کے سیاہ قانون کے خلاف ال انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے دوسرے روڈ میپ کا آغاز
ازـــــ محمود احمد خاں دریابادی
کنوینٰر وقف بچاو تحریک مہاراشٹرا
وقف کے سیاہ قانون کے سلسلے میں عدالت کا عبوری فیصلہ آچکا ہے، امید تھی سپریم کورٹ اس غیر دستوری قانون کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دے گی، مگر عدالت نے ہمیں معمولی راحت دیتے ہوئے تفصیلی شنوائی کو آگے دستوری بنچ کے لئے ٹال دیا ہے، ………. یہ بات بھی طے ہے کہ جو بھی اور جتنی بھی کامیابی ملی ہے وہ ملت اسلامیہ اور اکابرین کی مسلسل جدوجہد، محنت و جانفشانی کا نتیجہ ہے، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے پُرخلوص تعاون کے لئے تمام مسلمانوں، ملی جماعتوں کے سربراہوں، اور سیکولر پارٹیوں کو مبارکباد دیتے ہوئے سب کا شکریہ ادا کیا ہے ـ
ابھی مکمل کامیابی نہیں ملی ہے، اس لئے اپنی جدوجہد کو حسب سابق پُرجوش انداز میں جاری رکھنے کی ضرورت ہے ، اسی لئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اوقاف کے بچاو اور اس غیر اخلاقی، غیر دستوری کالے قانون کے لئے دوسرا روڈ میپ ترتیب دیاہے، اس روڈ میپ کے تحت اب آئندہ اس ظالمانہ قانون کے خلاف جدوجہد کی جائے گی ـ
اس روڈ میپ کا آغاز یوم دعا سے ہورہا ہے، چنانچہ بورڈ نے اپیل کی ہے کہ 19 ستمبر بروز جمعہ تمام مساجد میں یوم دعا منایا جائے، تمام ائمہ مساجد سے اپیل کی گئی ہے کہ اس جمعہ کو ائمہ کرام اس جابرانہ قانون کے خلاف تقریر اس کے بعد یا نماز کے بعد اجتماعی دعا کرائیں کہ اللہ تعالی ملت اسلامیہ کو کامیابی عطافرمائے، ظالموں، جابروں کو کیفرو کردار تک پہونچائے ـ ………… یہ بات ملحوظ رہے کہ اپنی تقریروں میں عدالت پر براہ راست تنقید سے بچتے ہوئے حکومت کو مخاطب کرنا ہے اور مطالبہ کرنا ہے کہ اس قانون کو فورا واپس لے ـ
چونکہ وقت کم ہے اس لئے تمام علاقائی کنوینر، ملت کے سرکردہ افراد اور سماجی کام کرنے والے حضرات سے درخواست ہے کہ اپنے علاقے کی مساجد میں جلد از جلد یہ پیغام پہونچائیں اور شوشل میڈیا کے ذریعے بھی اس کو زیادہ سے زیادہ عام کریں ـ اللہ تعالی سب کو جزائے خیر عطا فرمائے ۔

