عربوں کی قیمت اسرائیل کی نظر میں

Eastern
6 Min Read
15 Views
6 Min Read

ہمایوں اقبال ندوی

مضمون نگار جمعیت علماء ارریہ کے نائب صدر اورتنظیم أبناء ندوہ، پورنیہ کمشنری کےجنرل سکریٹری ہیں۔

اسرائیلی وزیراتمار بن گویر کا کہنا ہےکہ ؛ "عربوں کی زندگی سے زیادہ اہم یہودیوں کا حق ہے،میرا جینے کا حق فلسطینیوں کی زندگی سے پہلے آتا ہے، یہ میرا حق ہے،میری بیوی کا حق ہے،میرے بچوں کا یہ حق ہے”
مذکورہ بیان سے عربوں اور مسلمانوں کےخون کی اسرائیلی حکومت کی نظر میں کیا قیمت ہے ؟یہ بات واضح ہوجاتی ہے،اورساتھ ہی عربوں کےقتل عام کا ایک جواز بھی پیش کیا گیا ہے، یہ محض ایک بیان نہیں ہے بلکہ ایک پروگرام ہےجس پر کام شروع ہے۔

آج اسی لئے اسرائیلی حکومت اپنے عام شہریوں کو بھی مسلح کررہی ہے، اب صرف اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ہی نہیں بلکہ غیر قانونی یہودی آبادکاروں کے ہاتھوں بھی مسلمانوں کا قتل عام شروع ہوگیاہے،ابھی تازہ خبر کے مطابق فلسطینی کسانوں پرحملے یہودی آبادکاروں کے ذریعہ ہی کئے گئے ہیں، ماہی گیروں پر بلاجواز گولیاں برسائی گئی ہیں،اس وقت قابض اسرائیلی فوجی اور عام صہیونی شہری شانہ بشانہ عرب مسلمانوں کو نشانہ بنارہے ہیں، یہ نہایت تشویشناک بات ہے، ابھی چند مہینوں میں ڈیڑھ سو سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں،گزشتہ جمعہ کو نماز کے لئے آنے والے نہتے نمازیوں پر بھی بیت المقدس میں حملہ ہوا ہے، یہ آئےدن اسرائیلی حکومت اور قوم یہود کا شیوہ بن گیا ہے، معصوم بچوں اور خواتین پر بھی حملہ سے دریغ نہیں کیا جاتا ہے،یہ بہت ہی شرمناک ہے۔

کچھ قانونی ماہرین آواز اٹھارہے ہیں، اور یہ کہ رہے ہیں کہ اسرائیلی حکومت کا یہ رویہ بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہے۔مگران کی آواز صدا بصحرا ثابت ہورہی ہے،صحیح بات یہ ہے کہ کسی قانون کی یہودیوں کے نزدیک ویسے بھی کوئی حیثیت نہیں ہوتی ہے۔
ایک دفعہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک یہودی سے دریافت فرمایا کہ تمہاری شریعت میں زنا کی سزا صرف درہ مارنا ہے؟ اس نے کہا نہیں بلکہ سنگسار کرنا ہے لیکن ہمارے شرفاء میں زنا کی کثرت ہوگئی اور جب کوئی شریف اس جرم میں پکڑا جاتا تو ہم اس کو چھوڑ دیتے تھے۔البتہ عام آدمیوں کو یہ سزا دیتے تھے، بالآخر یہ قرار پایا کہ سنگسار کرنے کی سزا درہ سے بدل دی جائے،(مسلم) اس طرح انہوں نے قانون شریعت کا بھی مذاق بنایاہے۔
نبی وقت حضرت موسی علیہ السلام نے ایک موقع پرجب بنی اسرائیل سے اللہ کی راہ میں جہاد کرنے کا حکم فرمایا،،تو وہ کہنے لگے؛تم مع اپنے خدا کے جاؤ اور لڑو،ہم یہاں بیٹھے رہیں گے، (مائدہ ) یہ کہ کر یہودیوں نےاپنے نبی اور خدا کے حکم کو جھٹلایا ہے اور اس کا تمسخر اڑایا ہے.

اس شتر بے مہار قوم کے نزدیک بین الاقوامی قانون کی کیا حیثیت ہے؟ مذکورہ واقعات سے خوب اندازہ ہوجاتا ہے۔نافرمانی اور اس قوم کی سرشت میں داخل ہے، قانون شکنی ان کی فطرت ثانیہ بنی ہوئی ہے، انہی وجوہات کی بنا پر خدا کے غضب اور لعنت کےیہ سزاوار ہوئے ہیں، جو نعمتیں ان کو دی گئی تھیں، اور جو فضیلتیں ان کو حاصل تھیں وہ چھین لی گئی ہیں۔ نبیوں کا سلسلہ جو قوم بنی اسرائیل میں تھا، وہ بنی اسماعیل کی طرف منتقل ہوگیا اور خدا کے آخری نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم بنی اسماعیل میں پیدا ہوئے ہیں، اہل عرب یہ دراصل حضرت اسماعیل علیہ السلام کی اولاد واحفاد ہیں، یہی چیز یہود کے لئے سب سے زیادہ تکلیف کا سامان ہے،اور عرب دشمنی کی بڑی وجہ بھی یہی ہے.

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں یہودیوں کا یہ معمول تھا کہ جب وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتے تو بجائے” السلام علیك” کے "السام علیك” کہتے تھے، جس کے معنی یہ ہیں کہ تم کو موت آئے،ایک دفعہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا بھی موجود تھیں، انہوں نے سنا تو ان کو سخت غصہ آیااور بے اختیار بول اٹھیں کہ کم بختو! تم کو موت آئے،آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نرمی سے کام لو،حضرت عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا نے کہا، آپ نے کچھ سنا بھی کہ لوگوں نے کیا کہا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، کہ ہاں، لیکن اتنا کافی ہے کہ میں علیك کردیاہے (بخاری )

آج عرب ممالک ان صہیونیوں سے اور قابض اسرائیلی حکومت سے دوستی گانٹھنے میں لگے ہیں، ٹرمپ حکومت کے خاتمے کے بعد اس عنوان پر خاموشی ضرور ہے،مگر اپنے وقتی اور معاشی مفاد کو دیکھتے ہوئے اسرائیل سےاب بھی کچھ ہاتھ ملنے کو بے قرارہیں،آج یہ بات مذکورہ اسرائیلی وزیراتمار بن گویر کے بیان واضح ہوگیا ہے کہ ان کی نظر میں اپنے مفاد کے لئے عربوں کا خون حلال ہے،عرب ممالک کے لئے ہوش کے ناخن لینے کی موجودہ وقت تقاضہ کرتاہے۔

Share This Article
1 Comment

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Trending News

ممبئی میں وقف ترمیمی قانون کی مخالفت میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبودڑ کے روڈ میپ کے نفاذ کے سلسلے میں مشاورتی میٹنگ

ممبئی میں وقف ترمیمی قانون کی مخالفت میں آل انڈیا مسلم پرسنل…

Eastern

ڈیجیٹل یوآن کی خاموش طلوع اور امریکی ڈالر کی بالادستی کا زوال

ڈیجیٹل یوآن کی خاموش طلوع اور امریکی ڈالر کی بالادستی کا زوال…

Eastern

حکمت عملی کی اہمیت

حکمت عملی کی اہمیت ازـــــ محمد فہیم الدین بجنوری ہمیں سڑکوں پر…

Eastern

وقف ترمیمی بل 2025: ایک آئینی سانحہ، مگر ملی قیادت نے مایوس نہیں کیا

وقف ترمیمی بل 2025: ایک آئینی سانحہ، مگر ملی قیادت نے مایوس…

Eastern

صہیونی قابض ریاست اسرائیل معاہدہ سے مکر گئی 

صہیونی قابض ریاست اسرائیل معاہدہ سے مکر گئی  ازـــــ خورشید عالم داؤد…

Eastern

Quick LInks

ممبئی میں وقف ترمیمی قانون کی مخالفت میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبودڑ کے روڈ میپ کے نفاذ کے سلسلے میں مشاورتی میٹنگ

ممبئی میں وقف ترمیمی قانون کی مخالفت میں آل انڈیا مسلم پرسنل…

Eastern

ڈیجیٹل یوآن کی خاموش طلوع اور امریکی ڈالر کی بالادستی کا زوال

ڈیجیٹل یوآن کی خاموش طلوع اور امریکی ڈالر کی بالادستی کا زوال…

Eastern

حکمت عملی کی اہمیت

حکمت عملی کی اہمیت ازـــــ محمد فہیم الدین بجنوری ہمیں سڑکوں پر…

Eastern