ایک مترجم ثقافتی سفیر ہوتا ہے جو مختلف تہذیب سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو جوڑتا ہے
مرکز المعارف ممبئی میں ترجمہ نگاری کے عنوان پر گولڈ میڈلسٹ ڈاکٹر حفظ الرحمن قاسمی کے ذریعہ ہفت روزہ ورکشاپ بحسن خوبی اختتام پزیر
معاذ مدثر قاسمی
(ای سی ڈیسک)
مرکز المعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر، ممبئی میں دوسالہ انگلش ڈپلوما کررہے فضلائے مدارس کے لئے "ترجمے کے فنون اور مسائل” پر ہفت روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں ترجمہ نگاری کے حوالے سے پیش آنے والے مسائل اور انکا حل پیش کیا گیا. ساتھ ہی ترجمہ نگاری سے متعلق اہم اصول وضوابط اور تیکنیکی باریکیوں سے طلبہ کو واقف کرایاگیا۔
واضح رہے کہ مولانا محمد بدرالدین اجمل القاسمی صاحب کے ذریعہ 1994 میں قائم کردہ ادارہ مرکزالمعارف ملک کا مشہور ومعروف تعلیم گاہ ہے جہاں فضلائے مدراس کو انگریزی زبان وادب سکھانے کے لئے دو سالہ ڈپلومہ ان انگلش لینگویج اینڈ لٹریچر (DELL) کورس کی تعلیم دی جاتی ہے تاکہ انھیں تصنیف و ترجمہ نگاری کے ساتھ عصری طریقہ تکلم وخطابت کے فن سے آراستہ کیا جا سکے۔ اس مقصد کو پورا کرنے کے لیے مرکزالمعارف وقتاً فوقتاً اپنے طلباء کے لیے مختلف موضوعات پر پروگرام اور ورکشاپس کا انعقاد کرتا ہے۔ اسی حوالے سے ترجمہ نگاری پر 17 سے 22 جون 2023 تک ہفت روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جو مرکزالمعارف کے نصابی سرگرمیوں کے علاوہ ہے۔ اس ورکشاپ کے لئےمعروف مترجم اور انگریزی ٹرینر ڈاکٹر حفظ الرحمن قاسمی، ڈائریکٹر ایگل اکیڈمی دہلی (آن لائن اور آف لائن انگلش سیکھنے کے پلیٹ فارم) کی خدمات حاصل کی گئی۔ بتادیں کہ ڈاکٹر حفظ الرحمن قاسمی نے ترجمہ نگاری میں جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی سے گولڈ میڈل حاصل کیا ہے اور اس کے بعد جے این یو سے اپنی ڈاکٹریٹ حاصل کی ہے۔
ورکشاپ کے اختتام پر ایک اہم پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں طلباء نے خوبصورت خاکوں کے ذریعہ الگ الگ گروپس کی شکل میں اس ورکشاپ کے دوران حاصل شدہ اپنی صلاحیتوں کا عملی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر مہمانان کرام اور سرکردہ شخصیات نے طلبہ کی کارکردگی اور ٹرینر کے انداز تدریس پر پر خوشی کا اظہار فرمانے کے ساتھ قیمتی تبصرے کیے۔
مرکزالمعارف کے ڈائریکٹر مولانامحمد برہان الدین قاسمی نے اپنا تبصرہ پیش کرتے ہوئے فرمایا: "مترجم ایک ثقافتی سفیر ہوتا ہے جو مختلف ثقافتی اور لسانی پس منظر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو جوڑتا ہے۔ زمانہ قدیم سے انسانی معاشرے میں ترجمہ نگاری کو بنیادی اہمیت حاصل رہی ہے اور اب بھی ہے۔ یہ نہ صرف معاشی حالت کو بہتر بنانے میں مددگار ہوتا ہے بلکہ یہ انسانی زندگی کے مختلف شعبوں سے متعلق نئے خیالات اور تصورات کو تلاش کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ ” طلباء کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے مولانا عتیق الرحمن قاسمی نے طلباء کی کارکردگی اور ٹرینر ڈاکٹر حفظ الرحمٰن قاسمی کی تربیتی مہارت کو سراہا۔
اس ورکشاپ میں ترجمہ کی تعریف، ترجمے کی اقسام، معنی کا ابلاغ، ترجمہ فہمی، کوڈنگ ڈی کوڈنگ کاضابطہ، ترجمے کے مسائل اور رجسٹر جیسےاہم عنوان پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اختتامی اجلاس میں دارالعلوم وقف دیوبند کے رکن شوری ٰ حافظ اقبال چونا والا، مولانا محمد شاہد خان قاسمی کے اور مرکزالمعارف اساتذہ بطور خاص شریک رہے۔
اس موقع پر ڈاکٹر حفظ الرحمن قاسمی نے مرکزالمعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر، ممبئی کی تاریخی خدمات کا اعتراف کیا۔ اپنی تقریر میں انہوں نے کہا، "میں نے اپنے ترجمے کا سفراسی ادارہ میں شروع کیا تھا اور میں اس ادارہ کا بے حد ممنون و مقروض ہوں، کیونکہ آج میں جو کچھ بھی ہوں، اس کے پیچھے اس کا کلیدی کردار رہا ہے۔”