آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کور کمیٹی کی ہنگامی میٹنگ ـ وقف ترمیمی بل مخالف تحریک کی اب تک کارکردگی کا جائزہ، آئندہ لائحہ عمل پر غور
ای سی نیوز ڈیسک
02 ستمبر 2024
ممبئی، ۲، ستمبر، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی کور کمیٹی کی آن لائن ہنگامی میٹنگ آج شام پانج بجے منعقد ہوئی، جس میں وقف ترمیمی بل مخالف مہم کی اب تک کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ لائحہ عمل پر غور کیا گیا،… میٹنگ میں بتایا گیا کہ بورڈ کی طرف سے بل کی مخالفت میں رائے دینے کے لئے جو کیوآر کوڈ جاری کیا گیا ہے اس کی پورے ملک کے مسلمانوں نے تحسین کی ہے، تمام علاقوں میں اُس کیوآر کوڈ کی کاپیاں مساجد، مدارس، اور ایسے تمام مقامات پر آوایزاں کی جارہی ہیں، جس کو اسکین کرکے مسلمان وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں رائے دے رہے ہیں، بتایا گیا کہ آج شام پانچ بجے تک ایک لاکھ اکتیس ہزار لوگ بل کی مخالفت میں رائے دے چکے ہیں، مسلم پرسنل لاء بورڈ کا تیار کردہ کیو آر کوڈ ماہرین کی ٹیم نے ترتیب دیا ہے، اور ٹیکنکل ماہرین مستقل چوبیس گھنٹے اس کی نگرانی بھی کرتے ہیں اس لئے یہ کوڈ ہر طرح کے سائبر حملوں سے محفوظ رہ سکتا ہے، اسی لئے ملک کی کئی بڑی تنظیموں نے اپنے کیڈر کو ہدایت دی ہے کہ بورڈ کے تیار کردہ کیوآر کوڈ کو ہی استعمال کیا جائے، اس میں ریکارڈ بھی محفوظ رہتا ہے ـ بورڈ کی طرف سے اپیل کی گئی ہے کہ فی الحال وقت کم ہے بارہ ستمبر تک ہی رائے دہی کی آخری تاریخ ہے اس لئے جلد از جلد بڑی تعداد میں مسلمان اس بل کی مخالفت میں رائے دیں ـ اس سلسلے میں علماء اور ائمہ مساجد سے خصوصی توجہ کی درخواست کی گئی ہے ـ

ویسے بورڈ کی طرف سے حکومت سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ رائے دہی کی مدت کم از کم چھ ماہ بڑھادی جائے، لیکن حکومت کا رخ دیکھتے ہوئے اس مدت میں اضافہ مشکل معلوم ہوتا ہے ـ بورڈ کے ذمہ داران اس سیاہ بل کو منسوخ کرانے لئے اپنی پوری توانائیاں صرف کررہے ہیں، انڈیاالائنس، این ڈی اے، اور دیگر سیاسی پارٹیوں کے بڑے لیڈران سے ملک بھر میں جاکر ملاقاتیں ہورہی ہیں۔عوامی بیداری پیدا کرنے کے لئے روزانہ تین سے چار سماج کے مختلف طبقات ڈاکٹر، وکلاء، اور دیگر پروفیشنلسزسے میٹنگیں ہورہی ہیں، ملک کے تمام حصوں میں چھوٹے بڑے عوامی پروگرام ترتیب دئے جارہے ہیں ـ
ممبئی سے پرسنل لاء بورڈ کے رکن اور بورڈ کی تحفظ اوقاف کمیٹی برائے مہاراشٹر کے کنوینیر مولانا محمود احمد خاں دریابادی نے بھی ممبئی و مہاراشٹر کے علماء کرام، ائمہ مساجد، دانشوران، صحافی، اورسماجی و سیاسی خدمات گاران سے اپیل کی ہے کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے کیوآر کوڈ کا استعمال کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ اس سیاہ بل کی مخالفت میں حصہ لیں، خدانخواستہ یہ بل منظور ہوگیا تو دس سال کے اندر تقریبا تمام اوقاف مسلمانوں کے ہاتھ سے نکل جائیں گے ـ
مولانا دریابادی نے مساجد کے ذمہ داران اور ائمہ سے خصوصی درخواست کی ہے کہ بورڈ کے جاری کردہ کیوآر کوڈ کی کاپیاں مسجد میں نمایاں جگہ پر لگائیں، اپنے خطبات و بیانات کے ذریعے مسلمانوں میں بیداری پیدا کریں اور مسجد میں جہاں کیو آر کوڈ لگایا گیا ہے وہاں ہر نماز کے بعد کچھ نوجوانوں کو مقرر فرمائیں تاکہ وہ کیوآر کوڈ کے استعمال سے ناواقف لوگوں کی مددکرسکیں ـ