پٹنہ بہار میں وقف ترمیمی بل 2024 ء کے خلاف پر امن احتجاجی دھرنا
ای سی نیوز ڈیسک
26 مارچ 2025
پٹنہ میں آج آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (AIMPLB) کی جانب سے وقف (ترمیمی) بل 2024 کے خلاف ایک بڑے احتجاج کا انعقاد کیا گیا۔ اس مظاہرے میں مختلف مسلم تنظیموں، سماجی کارکنوں اور سیاسی رہنماؤں نے شرکت کی۔ آر جے ڈی کے سربراہ لالو پرساد یادو اور حزبِ اختلاف کے رہنما تیجسوی یادو نے بھی اس احتجاج میں حصہ لیا اور مظاہرین سے خطاب کیا۔ تیجسوی یادو نے مظاہرین کو یقین دلایا کہ ان کی پارٹی اور لالو پرساد یادو اس ‘غیر آئینی’ وقف (ترمیمی) بل کے خلاف ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اس بل کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت پٹنہ اور وجئے واڑہ میں بڑے دھرنوں کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ AIMPLB کے ترجمان ایس کیو آر الیاس نے بل کے خلاف وسیع پیمانے پر حمایت پر اظہارِ تشکر کیا اور بتایا کہ کئی بڑے شہروں میں احتجاج اور ریلیوں کا منصوبہ بنایا گیا ہے، جس میں مختلف سیاسی جماعتوں اور اقلیتی برادریوں کی شرکت متوقع ہے۔ امارتِ شرعیہ کے امیرِ شریعت مولانا فیصل رحمانی نے اس احتجاج میں اہم کردار ادا کرتے ہوئے بل کی مخالفت میں اپنی آواز بلند کی۔ انہوں نے اسے مسلم برادری کے حقوق پر حملہ قرار دیا۔
اس بل پر تنقید کرتے ہوئے، جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ ‘وقف (ترمیمی) بل کے خلاف احتجاج قابل فہم ہے کیونکہ اس کے ذریعے صرف ایک مذہب کو نشانہ بنایا جا رہا ہے’۔
احتجاج کے دوران مظاہرین نے بل کی واپسی کا مطالبہ کیا اور اسے مسلم برادری کے مفادات کے خلاف قرار دیا۔ AIMPLB اور دیگر مسلم تنظیمیں اس بل کو اقلیتوں کے حقوق پر حملہ تصور کرتی ہیں اور اس کے خلاف اپنی آواز بلند کر رہی ہیں۔
مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اپنے ٹویٹر پر یہ پوسٹ بھی کیا ہے کہ "وقف ترمیمی بل کے خلاف پٹنہ میں جاری دھرنا حکومت کے ساتھ ساتھ اس کی حلیف جماعتوں کو یہ پیغام دے رہا ہے کہ یہ بل مسلمانوں کے اوقاف کو ہڑپنے کے لئے لایا جا رہا ہے، لہٰذا مسلمان اسے کسی قیمت پر برداشت نہیں کریں گے اور اس بل کو منظور کرنے اور کروانے والوں کی حرکت کو کبھی نہیں بھولیں گے۔”