بلڈوزر جسٹس’ والوں کو منھ توڑ جواب ، قانون کی حکمرانی کی طرف اہم قدم:سپریم کورٹ کے فیصلہ پر مولانا محمود مدنی کا ردعمل

Eastern
4 Min Read
13 Views
4 Min Read

بلڈوزر جسٹس’ والوں کو منھ توڑ جواب ، قانون کی حکمرانی کی طرف اہم قدم:سپریم کورٹ کے فیصلہ پر مولانا محمود مدنی کا ردعمل

ای سی نیوز ڈیسک
 13 نومبر 2024

نئی دہلی :بلڈوزر کارروائی پر سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ آیا ہے، سپریم کورٹ نے کہا بلڈوزر چلا كر کسی کا گھر توڑنا جرم کی سزا نہیں ہے۔ حکومت جج نہیں بن سکتی جو ملزم کے گھر کو بلڈوز سے توڑنے کا فیصلہ دے۔ سچ اور حقیقت کا تعین عدلیہ ہی کرے گی۔ سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ سرکار  جج نہیں بن سکتی ، بلڈوزر جسٹس نہیں ہوگی، اگر افسران نے قانون توڑ کر گھر گرایا تو سزا دی جائے گی۔

جمعیۃ علماء ہند کے صدر اور نام نہاد بلڈوزر جسٹس کے خلاف اولین عرضی گزار مولانا محمود مدنی نے "بلڈوزر انصاف” کے خلاف فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے قانون کی حکمرانی اور شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ انصاف کا خون کرنے والوں کو منہ توڑ جواب ملاہے۔ انھوں نے کہا، "یہ فیصلہ اس بات کی یاد دہانی ہے کہ کسی بھی فرد کے قصوروار ہونے کا فیصلہ عدالت کا اختیار ہے نہ کہ انتظامیہ کا۔ سرکاری ادارے اور افسران جو عدالت بن کر لوگوں کی املاک کو منہدم کر رہے تھے، انہیں یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ ایسے غیر قانونی اقدامات ناقابل قبول ہیں، مولانا مدنی نے کہا کہ بلڈوزر جسٹس کے مکروہ عمل سے حکومتوں کے دامن بھی صاف نہیں ہیں ، امید ہے کہ حکومتیں اس فیصلے سے نصیحت حاصل کرے گی۔”

مولانا مدنی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ان تمام افراد کو معاوضہ دیا جائے جن کی املاک بغیر مناسب قانونی عمل کے منہدم کی گئی ہیں۔انھوں نے کہا کہ آئین ہر شہری کے بنیادی حقوق کی حفاظت کرتا ہےاور ان کے خلاف کسی بھی غیر آئینی اقدام کو روکا جانا ضروری ہے۔ جمعیۃ علماء ہند نے ہمیشہ اصول انصاف اور آئینی حقوق کی حفاظت کے لیے آواز بلند کی ہےاور اس فیصلے کے بعد ہمارا عزم مزید مضبوط ہوا ہے کہ ہم اس مقصد کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔اس موقع پر مولانا محمود اسعد مدنی نے جمعیۃ کے سبھی وکیلوں اور دیگر عرضی گزاروں کو مبارکباد دی جن کی جد و جہد سے انصاف کا چراغ جلا ہے۔ واضح ہو کہ سپریم کورٹ نے آج اپنے تاریخی فیصلہ میں عدالت نے صاف کہا کہ بلڈوزر کارروائیوں کا عمل آئین کے تحت افراد کے حقوق کی خلاف ورزی ہے کسی بھی ملزم کی جائیداد سزا کے طور پر نہیں گرائی جا سکتی۔ عدالت نے حکومتی اختیارات کے غلط استعمال پر بھی روک لگا یا۔ عدالت نے مزید کہا کہ جب بھی کسی جائیداد کو منہدم کرنے کا حکم دیا جائے، اس کے لیے عدلیہ کی نگرانی ضروری ہے تاکہ کسی بھی قسم کی غیر قانونی کارروائی سے بچا جا سکے۔ قابل ذکر ہے کہ مولانا محمود مدنی کی طرف سے دائر عرض نمبر 295/2022کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ سنایاہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Trending News

ٹریل بلیزر: فکر، ایمان و سائنس کا سنگم

ٹریل بلیزر: فکر، ایمان و سائنس کا سنگم از____ محمد توقیر رحمانی…

Eastern

ماہ ربیع الاول اور اسوۂ نبوی ﷺ کا تقاضا

ماہ ربیع الاول اور اسوۂ نبوی ﷺ کا تقاضا از____ محمد توقیر…

Eastern

انسان کی تخلیق محض وجود کیلئےنہیں ، خلافتِ ارضی کی عظیم ذمہ داری کیلئے ہے

انسان کی تخلیق محض وجود کیلئےنہیں ، خلافتِ ارضی کی عظیم ذمہ…

Eastern

نئے زمانے کے نئے بت

نئے زمانے کے نئے بت ازــــــ محمد توقیر رحمانی زمانے کی گردِش…

Eastern

زندیقیت کا سیلاب، الحاد کی فکری استعماریت کا مظہر اور اسلامی شعور کا کڑا امتحان ہے

زندیقیت کا سیلاب، الحاد کی فکری استعماریت کا مظہر اور اسلامی شعور…

Eastern

شرک جلی کا انکار آسان ہے، مگر شرک خفی کی شناخت ہی سب سے بڑا مجاہدہ ہے

شرک جلی کا انکار آسان ہے، مگر شرک خفی کی شناخت ہی…

Eastern

Quick LInks

کم ووٹ شیئر کے باوجود بی جے پی نے بہار میں 93٪ جیت درج کی ہے

کم ووٹ شیئر کے باوجود بی جے پی نے بہار میں 93٪…

Eastern

قرآنِ مجید بغیرِ اصل عربی متن کے، قرآن ہی نہیں

قرآنِ مجید بغیرِ اصل عربی متن کے، قرآن ہی نہیں از:  محمد…

Eastern

اگر اب بھی نہ جاگے تو۔۔۔۔۔۔۔بہار کے مسلمانوں کے لیے ایک فکری پیغام

اگر اب بھی نہ جاگے تو۔۔۔۔۔۔۔بہار کے مسلمانوں کے لیے ایک فکری…

Eastern