فضلاء مدارس کے مابین  سال کے تیسرے انگریزی تقریری مسابقے کاانعقاد

Eastern
6 Min Read
245 Views
6 Min Read

مرکزالمعارف اور اس سے ملحق تمام اداروں میں فضلاء مدارس کے مابین سال میں تین  انگریزی تقریری مسابقے ہوتے ہیں جن میں ڈیل کورس پڑھ رہے تمام فضلاء کی شرکت لازمی ہے۔

ممبئی: 29/ جنوری، 2024   (ای سی ڈیسک)

 فضلاء مدارس کو انگریزی زبان وادب کی تعلیم دینے کے حوالےسے اپنی منفرد شناخت رکھنے والا ملک کا مشہور ومعروف ادارہ  مر کز المعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر (ایم ایم ای آر سی)  ممبئی میں انگریزی زبان وادب کی تعلیم حاصل کررہے فضلاء مدارس   کے درمیان انگریزی زبان میں سال کا تیسرا اور آخری تقریری مسابقے کا انعقاد انتہائی تزک و احتشام کے ساتھ  کیا گیا، جس میں فائنل راؤنڈ کے لیے منتخب ہونے والے کل آٹھ طلبہ محمد سلمان عالم، ظہیرالاسلام، محمد فیصل، محمد سولیا، محمد حمزہ، محمد فیضان، حسان خان اور محمد کلیم اللہ  نے مسجد اقصیٰ کی حرمت اور فلسطین کالمیہ ، خداکی وحدانیت ، اسلام کاتجارتی نظریہ، یوم جمہویت  اور  اسلام کاسیاسی نظام  جیسے  مختلف اہم عناوین پر انگریزی زبان میں تقاریر پیش کرکے اپنی صلاحیتوں  کا بھر پور مظاہرہ کیا۔ اس پروگرام میں ملک وبیرون ملک کی  کئی معزز شخصیات نے شرکت کی ۔

 مرکزالمعارف میں انگریزی زبان واداب  کادوسالہ کورس کررہے  سال دوم کے فضلاء مدارس کے مابین  سال کایہ  تیسرا اور آخری مسابقہ تھا۔  ان تینوں مسابقے میں مجموعی طورپر  سب سے اچھی کارکردگی کرنے والے طالب علم کو تعلیمی سال کے اختتام پر  بیسٹ اسپیکر آف دی یر کےخطاب اور ٹرافی سے نوازا جاتاہے۔

 واضح رہے کہ مرکزالمعارف اور اس سے ملحق ہندوستان میں پھیلے تمام اداروں میں دوسالہ انگلش ڈپلومہ کورس کررہے فضلاء مدارس کے مابین سال میں تین تقریری مسابقے منعقد کیے جاتےہیں تاکہ تقریر وخطابت کے فن سے مزین ہوکر وہ عملی میدان میں قوم وملت کے لئے گراں قدر خدمات انجام دے سکیں۔

مہمان خصوصی مولانا عبداللہ صاحب فرزند مولاناقمرالزماں صاحب الہ آبادی نے طلبہ کی کاردگی پر خوشی کااظہارفرماتے ہوئے کہاکہ انگریزی زبان کی اہمیت اپنی جگہ مسلم ہے ، آپ نے اسے سیکھا  اور اس میں بہترین مہارت پیداکی ہے جس سے لازمی طورپر عملی میدان میں قدم قدم پر اسکی افادیت آپ کو محسوس ہوگی۔

مہمان خصوصی دارالعلوم وقف دیوبند کے رکن مشاورت جناب حافظ اقبال چونا والا نے اپنے خطاب میں دعوتی مقاصد کے لئے انگریزی زبان کی اہمیت کو اجا گر  کرتے ہوئے ایم ایم ای آر سی کے ذریعےمولانا بدر الدین اجمل قاسمی کی خدمات کو انقلابی قرار دیا۔ انہوں   نے طلبہ کی کارکردگی پر اطمینان کااظہارکرتے ہوئے فرمایا کہ میں وقتافوقتاآپ کے درمیان آتارہتاہوں ،اورحسن اتفاق کہ اس بیچ کے دونوں سال کے تمام مسابقے میں میری شرکت رہی ہے، ہرمسابقہ میں مجھےنئی دیولپمینٹ دیکھنے کوملی ہے جویقینالائق تحسین ہے۔   پروگرام کی صدارت افریقہ سے تشریف لائے  مولانااقبال صاحب خلیفہ مولاناقمر الزماں الہ آبادی نے کی ۔ انہوں نے اپنے صدارتی خطاب میں  طلبہ کے حسن بیان پر خوشی کااظہارکیااور طلبہ کے ذریعہ منتخب موضوعات کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیشتر موضوعات عصر حاضر سے ہم آہنگ تھے، ساتھ ہی انہوں نے یہ مشورہ دیاکہ اسلام پر ہونے والے اعتراضات کاعقلی طورپر مدلل انداز میں جواب دینے کی ضرورت ہے ۔ مزید انہوں نے طلبہ کو نصیحت کرتے ہوئے کہاکہ آپ فراغت کے بعد اپنے اساتذہ سے مربوط رہیں، ایسانہ ہو کہ ادھر آپ نے اپنی رسمی تعلیم مکمل کی اور ادھر اپنے اساتذہ وذمہ داران سے یکسر غیر مربوط ہوجائیں۔ ملت کے ساتھ رابطہء استوار رکھ/ پيوستہ رہ شجر سے ، اميد بہار رکھ

 

مسابقے میں جج کی ذمہ داری ادا کر نے والے جناب شاہنواز دھامنکر نے تبصرہ کرتے ہوئے تمام مساہمین کی کارکردگی کو عمدہ اور لائق ستائش بتایا، اور اسی کے ساتھ انہوں نےموجودہ دور میں طرز گفتگوکی اہمیت  پر اہم روشنی ڈالی اور طلبہ کوتقریر کے دوران چند تیکنیکی امور پر توجہ دینےکامشورہ دیا۔

پروگرام کےدوسرے جج  جناب پروفیسر محمد عارف انصاری نے اپنا تبصرہ میں فرمایا کہ یقینا آپ سب نے بہترین تقاریر پیش کیں ہیں پھر بھی میں کہناچاہوں گا کہ ہر چیز میں مزید خوبی لانے اور بہتری پیداکرنے کی گنجائش ہمیشہ باقی  رہتی ہےلہذا آپ سب ایم ایم ای آر سی میں موجود مواقع سے بھر پور استفادہ کریں۔  انہوں نے تقاریر  میں مزید بہتری لانے کے حوالے سے چند اہم نکات کی طرف توجہ بھی دلائی، جیسے باڈی لینگویج، آواز کا اتارچڑھاؤ اور سامعین کوفوری طورپر متوجہ کرنے کےطریقہ کار۔ اخیر میں مرکزالمعارف کے ڈائریکٹر مولانامحمد برہان الدین قاسمی نے طلبہ کو اپنے جذباتی انداز میں خطاب کرتے ہوئے  اخلاق وکردار کوبہتربنانے پرزوردیا اور عملی میدان میں زندگی گزارنےکے طریقہ پر تفصیلی گفتگوکی اور پھر اخیر میں انہوں  نے رزلٹ کا اعلان کیا ، جس میں محمدظہیرالاسلام ، محمد سولیااور  محمد حمزہ  بالترتیب اول ، دوم اور سوم پوزیشن کے مستحق قرار پائے۔

محمد سولیا
محمد سولیا

پروگرام کاباضابطہ آغازقاری محمد شکیل کی تلاوت کلام پاک اور مولاناجہانگیر کی نعت پاک سےہوا، جبکہ نظامت کا فریضہ مفتی جسیم الدین قاسمی  نے بحسن خوبی انجام دیا۔ پروگرام کو کامیاب بنانے میں مر کز المعارف کےاساتذہ مولاناعتیق الرحمٰن قاسمی ، مولانامحمد اسلم جاویدقاسمی،مولانامعاذ مدثرقاسمی، مولاناجمیل احمد قاسمی، مولانا  وسیم اکرم قاسمی  نے گراں قدر تعاون پیش کیا۔

محمدحمزہ
محمدحمزہ
Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Trending News

فلسطین: قبضہ اور مزاحمت

فلسطین: قبضہ اور مزاحمت مولانا خورشید عالم داؤد قاسمی کی تازہ تصنیف…

Eastern

قربانی کی حقیقت اور اس کا معاشرتی پہلو

قربانی کی حقیقت اور اس کا معاشرتی پہلو از: خورشید عالم داؤد…

Eastern

اسلامی تعلیمات اور ماحولیاتی توازن: ایک فکری و عملی جائزہ

اسلامی تعلیمات اور ماحولیاتی توازن: ایک فکری و عملی جائزہ از: محمد…

Eastern

غزہ میں نسل کشی کا سلسلہ اور عالمی خاموشی

غزہ میں نسل کشی کا سلسلہ اور عالمی خاموشی ازـــــــ خورشید عالم…

Eastern

غزہ میں امدادکی ترسیل: امریکہ اور اسرائیل میں تناؤ

غزہ میں امدادکی ترسیل: امریکہ اور اسرائیل میں تناؤ تحریرـــــ خورشید عالم داؤد…

Eastern

قوم کے محسن حضرت مولانا وستانویؒ کی قابل قدر خدمات 

قوم کے محسن حضرت مولانا وستانویؒ کی قابل قدر خدمات  ازـــــ خورشید عالم…

Eastern

Quick LInks

میڈلین جہاز پر صہیونی یلغار اور کارکنوں کا اغوا

از: خورشید عالم داؤد قاسمی فریڈم فلوٹیلا کولیشن : "فریڈم فلوٹیلا کولیشن…

Eastern

فلسطین: قبضہ اور مزاحمت

فلسطین: قبضہ اور مزاحمت مولانا خورشید عالم داؤد قاسمی کی تازہ تصنیف…

Eastern

قربانی کی حقیقت اور اس کا معاشرتی پہلو

قربانی کی حقیقت اور اس کا معاشرتی پہلو از: خورشید عالم داؤد…

Eastern