5/ جنوری، پریس:
ممبئی میں کل سے یعنی 6 سے 14 جنوری کے درمیان قومی کونسل کا 26 واں کتاب میلہ (بہ اشتراک انجمن اسلام ) منعقد ہوگا، جس کی تیاریاں زوروشور سے جاری ہیں ـ شہر ممبئی کے تقریباً تمام ادبی ادارے، انجمنیں اور اسکولیں اس میلے کو کامیاب بنانے کے لیے اپنی بساط بھر محنت اور کوششیں کر رہی ہیں ـ اس محاذ پر بی ایم سی کے اردو اسکولس بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں ـ مختلف اسکولوں میں بینر آویزاں کیے گئے ہیں ـ اسکول آتے جاتے بچوں کے ہاتھوں میں کتاب میلہ کے پمفلیٹ نظر آ رہے ہیں ـ بہت سی اسکولوں کے طلبہ پچھلے پندرہ دنوں سے اپنے جیب خرچ سے کچھ پیسے بچا رہے ہیں تاکہ کتاب میلہ میں شریک ہو کر کتابیں خرید سکیں ـ کتاب میلے میں منعقدہ مختلف مقابلوں میں ایک مقابلہ "مونولاگ ” بطور خاص بی ایم سی کے اردو اسکولوں کے طلبہ و طالبات کے لیے مختص کیا گیا ہے، اس مقابلے میں حصہ لینے کے لیے کئی اسکولوں سے بچوں کے نام موصول ہو رہے ہیں ـ بی ایم سی کے اردو اساتذہ میں بھی کم و بیش یہی جذبہ پایا جا رہا ہے، وہ بھی چاہتے ہیں کہ شہر میں منعقد ہونے والے کتاب میلے میں کسی طرح ان کی شرکت یقینی ہو پائے ـ بہت سے اساتذہ نے خاصی رقم طے کر کے اپنے اور اپنے طلبہ کے لیے کتابیں خریدنے کا تہیہ کیا ہے ـ بعض اسکول کے جملہ اسٹاف نے مجموعی طور پر کانٹریبیوشن کر کے اسکول کے لیے کتابیں خریدنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے ـ اساتذہ کے چند ایک رجسٹر ادارے جن میں معمار فاؤنڈیشن نمایاں ہے جس نے اس ضمن میں خاص پیش قدمی کی ہے ـ معمار فاؤنڈیشن نے اپنے تمام اراکین سے کانٹربیوشن کر کے ایک خطیر رقم جمع کر لی ہے جو کتاب میلے میں کتابوں پر خرچ کی جائے گی ـ معمار کے ذریعے خریدی جانے والی یہ کتابیں گوونڈی کی میونسپل اردو اسکولوں کے طلبہ میں تقسیم کی جائیں گی ـ اس کے ساتھ ہی شعبہ تعلیم و تدریس کے اعلی افسران سے بھی مثبت پیغامات موصول ہو رہے ہیں ـ اساتذہ کے لیے کام کرنے والی تنظیموں (شکشک سبھا، اردو یونین، شکشک سینا وغیرہ ) نے کتاب میلے میں شرکت کے لیے جہاں اساتذہ سے اپیل کی ہے وہیں افسران سے گزارش کی ہے کہ سہولت کے ساتھ اساتذہ اور طالب علموں کو کتاب میلے میں شرکت کروائی جائے، اس کے خاطر خواہ نتائج بھی سامنے آئے ـ