وقف ترمیمی بل 2025 کے خلاف ملک گیر پُرامن احتجاج، مسلمانوں نے جمعہ کو سیاہ پٹّی باندھ کر اظہارِ مخالفت کیا
ای سی نیوز ڈیسک
نئی دہلی / ممبئی، 11 اپریل:
آج ملک بھر میں مسلمانوں نے وقف ترمیمی بل 2025 کے خلاف پُرامن احتجاج درج کروایا۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی اپیل پر، جمعہ کے دن نمازیوں نے اپنے دائیں ہاتھ پر سیاہ پٹّی باندھ کر اس قانون کے خلاف احتجاج کیا۔ ملک کے مختلف حصوں میں مساجد کے ائمہ اور دانشوروں نے جمعہ کے خطبوں میں اس ترمیمی بل کی خطرناک نوعیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ بل آئینی اقدار، اقلیتوں کے حقوق، اور سیکولرزم کی روح کے خلاف ہے۔
گزشتہ جمعہ کو بھی چند مقامات پر احتجاج دیکھنے میں آیا تھا، لیکن آج بڑی تعداد میں لوگ باخبر ہو کر شامل ہوئے اور منظم طریقے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔
ممبئی، مہاراشٹر میں یہ احتجاج نمایاں طور پر محسوس کیا گیا۔ مرکز المعارف مسجد، اوشیوارہ، جوگیشوری میں نمازیوں نے سیاہ پٹیاں باندھ کر جمعہ کی نماز ادا کی اور خاموش احتجاج میں حصہ لیا۔ شہر کے دیگر علاقوں میں بھی اسی نوعیت کے پُرامن مظاہرے دیکھے گئے۔
مسلم رہنماؤں نے واضح کیا کہ وقف ترمیمی بل محض ایک قانونی تبدیلی نہیں بلکہ وقف جائیدادوں کی خودمختاری کے خاتمے اور ان کے غیر قانونی قبضے کی راہ ہموار کرنے والا قدم ہے۔ انہوں نے تمام سیکولر اور آئین دوست شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اس قانون کے دور رس اثرات کو سمجھیں اور اس کے خلاف آواز بلند کریں۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ ان کا احتجاج پُرامن، آئینی اور جمہوری دائرے میں ہے اور اس کا مقصد صرف انصاف، مساوات، اور آئینی حقوق کا تحفظ ہے۔ ملک بھر میں اس بل کے خلاف آگہی بڑھ رہی ہے، اور آنے والے دنوں میں اس کے خلاف احتجاجی تحریک میں مزید شدت آنے کی توقع ہے۔